پرده احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں
(1)کیاتُم ان کو نہیں دیکھ رہی ہو؟
(2)عورت کا معنی
(3)تیسرا فرد شیطان
(4)اللّٰہ تعالٰی کی لعنت
(5)نامحرموں سے بات نہ کریں
(6)راستے کے بیچ میں چلنے کی اجازت نہیں
(7)اپنے شوہر کے سامنے دوسری عورت کا پورا پورا حال(ناک،نقشہ،حسن جمال وغیرہ)اس طرح بیان نہ کرے کہ جیسے وہ اس عورت کو دیکھ رہا ہو
(8)عورتوں کی نماز کوٹھی میں بہتر ہے بَنِسبَت گھر کے صحن کے اور کوٹھری دو کوٹھری کی نماز بہتر ہے کوٹھری کی نماز سے
(9)ہاتھ کا زنا نامحرم کو پکڑنا ہے
(10)عورتوں کے لئے گھر سے باہر نکلنے میں کچھ حصہ نہیں مگر یہ کہ مجبور ومضطر ہوں
(11)عورت جب باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کی تاک میں لگ جاتا ہے اور مردوں کی نظروں میں اچھا کر کے دکھلاتا ہے
(12)خوشبو پوشیدہ ہو
(13)مجسم تاریکی
(1)کیا تُم ان کو نہیں دیکھ رہی ہو؟:
ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ میں اور اُمُّ المؤمنین میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا ہم دونوں رسولُ اللہ صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم کے پاس تھیں کہ اچانک حضرت عبدالله بن اُم مكتوم رضی اللہ تعالٰی عنہ سامنے سے آ گئے(اور رسولُ اللہ صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم) کے پاس آنے لگےچونکہ حضرت عبداللہ بن مکتوم رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ نابینا تھے اس لئے ہم دونوں نے پردہ کرنے کا ارادہ نہیں کیا(اور اس طرح اپنی جگہ بیٹھی رہیں)رسولُ اللہ صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشاد فرمایا کہ ان سے پردہ کرو میں نے عرض کی اے اللہ کے رسول(صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم)کیا وہ نابینا نہیں؟ ہم کو تو وہ نہیں دیکھ رہے اس کے جواب میں رسولُ اللہ صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشادفرمایا کیا تم دونوں(بھی) نابینا ہو؟ کیا تم ان کو نہیں دیکھ رہی ہو؟۔“
(مشكٰوةصفحه،١٦٢٩،
مسنداحمد،
ترمذی،
ابوداؤد)
(2)عورت کا معنی:
حضرت عبداللّٰه بن عمر(رضی اللّٰه عنہما)سے روایت ہے کہ حضور(صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم)نے ارشادفرمایا: عورت چهپا کر رکھنے کی چیز ہے اور بلاشبہ جب وہ اپنے گھر سے باہر نكلتی ہے تو اسے شیطان تَکنے لگتا ہے اوریہ بات یقینی ہے کہ عورت اس وقت سب سے زیادہ اللّٰه عَزَّوَجَلَّ سے قریب ہوتی ہے جب کہ وہ اپنے گھر کے اندر ہوتی ہے۔
(رواہ الطبرانی فی الاوسط
التّرغیب والتّرہیب للمنذری صفحہ ٦٢٦
از طبرانی)
(3)تیسرا فرد شیطان:
حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشادفر مایا:’’ کوئی (غیر)مرد جب کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں ہوتاہے تو وہاں ان دونوں کے علاوہ تیسرا فرد شیطان بھی ضرور موجود ہوتا ہے‘‘
(مشکٰوۃ صفحہ٢٦٩،
ترمذی)
(4)اللّٰہ تعالٰی کی لعنت:
حضرت حسن بصری رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ نے فرمایا کہ مجھے حدیث پہنچی ہے
کہ رسولُ اللّٰه صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشاد فرمایا کہ اللّٰه تعالٰی کی لعنت دیکھنے والے پر اور جس کی طرف دیکھا جائے اُس پر بھی(اسکی بد احتیاطی کی وجہ سےدیکھنے والا جب بِلا قَصد دیکھے)اور دوسرا اپنے آپ کو بلاعذرشرعی دکھائے‘‘
(بیہقی)
(5)نامحرموں سے بات:
حضرت حسن بصری رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ عورتیں اپنے محرموں کے سوا اور مردوں سے بات نہ کریں۔
(رواه ابن سعد)
(6)راستے کے بیچ میں چلنے کی اجازت نہیں:
حضرت ابوسعید رضی اللّٰه تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ راستہ میں مرد و عورت گزرنے لگے(اور عورتیں ایک طرف نہیں تھیں گو عورتیں پردہ میں تھیں مگر راستہ کے درمیان مردوں کے مجمع میں جارہی تھیں)یہ ماجرہ دیکھ کر حضورِاقدس صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے فرمایا: اے عورتو! پیچھے ہَٹو تم کو راستے کے درمیان(بِیچ) میں چلنے کی اجازت نہیں ہے تم راستہ کے کناروں پر ہو کر گزرو راوی کہتے ہیں کہ اِس ارشاد کے بعد عورتیں راستہ کے کناروں میں ایسے طریقے پر گزرتی تھیں کہ راستہ کے دائیں بائیں جو کوئی دیوار ہوتی تھی اس سے چِپکی جاتی تھیں یہاں تک کہ ان کا کپڑا اَٹَکنے لگتا تھا۔
(مشکٰوۃ صفحه،٤٠٥،
ابوداؤد،
البیہقی)
(7)اپنے شوہر کے سامنےدوسری عورت کا پورا حال بیان نہ کرے:
حضرت عبداللّٰه ابن مسعود رضی اللّٰه تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ حضورِاقدس صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشادفرمایا کہ ایک عورت دوسری عورت کے ساتھ ہم مجلس ہونے کے بعد اپنے شوہر کے سامنے دوسری عورت کا پورا پورا حال(ناک،نقشہ،حسن جمال وغیرہ)اس طرح بیان نہ کرے کہ جیسے وہ اس عورت کو دیکھ رہا ہو۔
(مشکوۃ صفحہ٢٦،
بخاری،
مسلم)
(8)عورتوں کی نماز:
سرور کائنات صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشادفرمایا:عورتوں کی نماز کوٹھی میں بہتر ہے بَنِسبَت گھر کے صحن کے اور کوٹھری دوکوٹھری کی نماز بہتر ہے کوٹھری کی نماز سے۔
(صحیح مسلم)
(9)ہاتھ کا زنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
کہ رسولُ اللہ صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے فرمایا کہ ہاتھ کا زنا نامحرم کو پکڑنا ہے“
(صحیح مسلم)
(10)گھر سے باہر نکلنے میں کُچھ حصہ نہیں:
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ
حضورِاقدس صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشادفرمایا:’’ کہ عورتوں کے لئے گھر سے باہر نکلنے میں کچھ حصہ نہیں مگر یہ کہ مجبور ومضطر ہوں عورتوں کے لئے راستے چلنے کا کوئی حق نہیں سوائے کناروں کے۔“
(رورہ الطبراني في الكبير)
(11)شیطان تاک میں لگ جاتا ہے:
حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ رسولِ اکرم صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشادفرمایا کہ عورت قابلِ ستر ہے یعنی سر سے پاؤں تک پوشیدہ رہنے کے قابل ہےجب وہ اپنے پردے سے نکلتی ہے یعنی جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کی تاک میں لگ جاتا ہے اور مردوں کی نظروں میں اچھا کر کے دِکھلاتا ہے۔
(رواہ الترمذی)
(12)خوشبو پوشیدہ ہو:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سےمروی ہےکہ نبی کریم صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشادفرمایا: عورتوں کی خوشبو ایسی ہو جس کا رنگ نظر آ رہا ہو اور خوشبو پوشیدہ ہو"(یعنی بہت معمولی خوشبو آ رہی ہو)
(مشکٰوة صفحه ۳۱۸،
ترمذی،
نسائی)
(13)مجسم تاریکی:
حضور صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نےفرمایا:''وہ عورت جو آراستہ و پیراستہ ہوکر نامحرموں میں اِترا اِترا کر چلتی ہے قیامت کے دن وہ مجسم تاریکی میں ہوگی جہاں نور کی کرن تک نہ ہو۔
(ترمذی)
اللّٰه عَزّ وَجَلَّ
پیارےمحبوبﷺو
انبیاۓِکرام(علیھم السّلام)و
صحابہ کرام(علیھم الرضوان)و اولیاۓِعظام(رحمہم اللّٰه)کےصدقےمیں
میری اورجملہ مومنین ومومنات کی مغفرت فرمائے(آمین)
جملہ مؤمنین و مؤمنات کے لئے دعائےِ مغفرت کی اِلۡتِجا ہے
0 Comments