(1)زنا کی اجازت مانگنے والا نوجوان
(2)شیطان کا لشکر
(3)زانی پر لعنت برستی ہے
(4)تنگدستی کا سبب
(5)شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ
(6)جہنمی تابوت
(7)زنا کی ابتداء اور انتہاء
(1)زنا کی اجازت مانگنے والا نوجوان:
ایک نوجوان نے رسولِ کریم صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسولَ اللہ صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم کیا آپ مجھے زنا کی اجازت دیتے ہیں؟ اس پر وہاں موجود صحابہ کرام علیہم الرضوان نے اس نوجوان کو ڈانٹا تو حضورِ اکرم صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشاد فرمایا : اسے چھوڑ دو ۔ پھر اس نوجوان سے فرمایا: میرے قریب آجاؤ ۔ تو وہ آپ کے قریب حاضر ہو گیا ، آپ نے اس سے پوچھا: تم اس بات کو پسند کرتے ہو کہ کوئی تمہاری ماں کے ساتھ ایسا کام کرے؟ اس نے عرض کیا: ” میں آپ پر قربان جاؤں یقیناً میں اس بات کو پسند نہیں کرتا ۔ تو آپ نے فرمایا: اسی طرح لوگ بھی یہ پسند نہیں کرتے کہ ان کی ماں کے ساتھ کوئی ایسا کام کرے۔“ پھر آپ نے اس سے پوچھا: ” کیا تم اپنی بیٹی کے لئے یہ بات پسند کرتے ہو؟“ اس نے عرض کیا : ” نہیں ۔ آپ نے فرمایا: اسی طرح لوگ بھی اپنی بیٹیوں کے معاملہ میں یہ بات پسند نہیں کرتے ۔ پھر آپ نے اس کی بہن، خالہ اور پھوپھی کے بارے میں یہی سوال کیا تو وہ انکار کرتا رہا اور آپ فرماتے رہے : ” اسی طرح لوگ بھی یہ بات پسند نہیں کرتے ۔ پھر آپ نے اپنا دستِ مبارک اس نوجوان کے سینےپر رکھ کر دعا فرمائی: ((اَللّٰهُمَّ طَهِِّرۡ قَلْبَهُ وَاغْفِرۡ ذَنْبَهُ وَحَصِِّنۡ فَرْجَه))
یعنی اے اللہ عَزَّوَجَلَّ ! اس کے دل کو پاک فرما، اس کا گناہ معاف فرما اور اس کی شرمگاہ کی حفاظت فرما۔ اس کے بعد یہ نوجوان زنا کو سخت ناپسند کرنے لگ گیا۔
(معجم الکبیر، ج ۸، ص ۱۶۲ -۱۶۳)
(2)شیطان کا لشکر :
منقول ہے کہ ”جب عورت کو پیدا کیا گیا تو ابلیس نے اس سے کہا: تو میرا آدھا لشکر ہے، تو میری رازگاہ ہے، تو میرا ایسا تیر ہے کہ جسے میں جب بھی چلاؤں گا نشانے پر لگے گا۔“
(اتحاف السادة المتفقين ، كتاب كسرا تقین ، کتاب کسرالشھوتیں ، باب القول في شهوة الفرج ، ج ۹، ص ۹۲)
(3)زانی پر لعنت برستی ہے:
حضورِ اقدس صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشاد فرمایا: زنا کبیرہ گناہوں میں سے بہت بڑا گناہ ہے اور زانی پر قیامت تک الله عزوجل، ملائکہ اور تمام انسانوں کی لعنت برستی رہے گی اور اگر وہ توبہ کرے تو اللہ عزوجل اس توبہ قبول فرمالے گا ۔
(رواه النسائی طرفه الاخير في السفن ، کتاب قطع السارق، باب تعظیم السرقة ،ص ۲۴۰۳)
(4)تنگدستی کا سبب:
حضورِ اقدس صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشاد فرمایا: زنا تنگدستی پیدا کرتا ہے اور چہرے کا نور ختم کر دیتا ہے۔ اللہ عزوجل فرماتا ہے:میں نے عہد کر رکھا ہے کہ میں زانی کو تنگدست کر دوں گا اگر چہ کچھ عرصہ بعد سہی ۔“
(کنز العمال، کتاب الحدود، الباب الثانى فى انواع الحدود،ج ۵، ص ۱۲۶)
یقیناً زِنا مال کو ختم کر دیتا ہے اور چہرے کا نور مٹا دیتا ہے اور زانی کو جہنم کا حقدار بنا دیتا ہے۔
(5)شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ:
نبی کریم صلّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے حضرت سیدنا ابوذَر غِفاری رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے فرمایا: ” جب بندہ اللہ عزوجل کی بارگاہ میں حاضر ہوگا تو شرک کے بعد اس کا کوئی گناہ زنا سے بڑھ کر نہ ہوگا اور اسی طرح وہ شخص جو اپنے نطفے کو حرام رحم میں رکھتا ہے وہ بھی ایسا ہی ہے (یعنی اس کا گناہ بھی شرک کے بعد سب سے بڑا ہوگا) ۔ قیامت کے دن زانی کی شرمگاہ سے ایسی پیپ نکلے گی کہ اگر اس میں سے ایک قطرہ سطح زمین پر ڈال دیا جائے تو اس کی بو کی وجہ سے ساری دنیا والوں کا جینا دو بھر ہو جائے۔“
(کنز العمال ، کتاب الحدود، الباب الثانی فی الوداع الحدود، ج ۵، ص ۱۲۵ ، بتصرف ” ما ذنب بعد الورک اعظم عند الله من نطفة وضعها رجل في رحم لا يحل له)
(6)جہنمی تابوت:
حضورِ اقدس صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے ارشاد فرمایا : ” اپنے بندے یا بندی کو زنا کرتے دیکھ کر اللہ عزوجل کو سب سے زیادہ غیرت آتی ہے۔ خدا عزوجل کی قسم ! اگر تم وہ باتیں جان لو جنہیں مَیں جانتا ہوں تو کم ہنسو اور زیادہ روؤ گے، سن لو! کہ جہنم میں آگ کے تابوت میں کچھ لوگ قید ہوں گے کہ جب وہ راحت مانگیں گے تو ان کے لئے تابوت کھول دیئے جائیں گے اور جب ان کے شعلے جہنمیوں تک پہنچیں گے تو وہ بیک زبان فریاد کرتے ہوئے کہیں گے: یا اللہ عز وجل ! ان تابوت والوں پر لعنت فرما یہ وہ لوگ ہیں جو عورتوں کی شرمگاہوں پر حرام طریقے سے قبضہ کرتے تھے۔“
(صحیح البخاری ، کتاب النکاح ، باب الغيرة، ج ۳، ص ۴۶۹ مختصراً)
(7)زنا کی ابتداء اور انتہاء:
حضرت سیِِّدُنا لقمان حکیم رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اپنے بیٹے سے فرمایا: ”بیٹا ! زِنا سے بچ کر رہنا کیونکہ اس کی ابتداء خوف اور انتہاء ندامت ہے اور اس کا انجام جہنم کی وادی آثام ہے۔
(بحر الدموع ترجمہ بنام آنسوؤں کا دریا)
اَللّٰه(عَزَّ وَجَلَّ)
پیارےمحبوبﷺو
انبیاۓِکرام(علیھم السّلام)و
صحابہ کرام(علیھم الرضوان)و اولیاۓِعظام(رحمہم اللّٰه)کےصدقےمیں
میری اورجملہ مومنین ومومنات کی مغفرت فرمائے(آمین)
جملہ مؤمنین و مؤمنات کے لئے دعائےِ مغفرت کی اِلۡتِجا ہے
ہمارا ہدف آپ (آپ کے ذریعے لوگوں) تک دینی، تاریخی، معلوماتی، تحریریں پیش کرنا ہے جس میں آپ اس کو دوسروں تک پہنچاکر بھلائی کا کردار ادا کر سکتے ہیں اسمیں آپ کا
تھوڑاسا وقت صرف ہوگا لیکن ہو سکتا ہے آپ کی شیئرکردہ تحریر ایک یا بہت سے لوگوں کیلئے سبق آموز ثابت ہو
0 Comments